وقف ترمیمی قانون 2025کیخلاف امارت شرعیہ کے زیراہتمام گاندھی میدان پٹنہ میں 29جون کو ہونے والے ”وقف بچاو دستوربچاو کانفرنس“کی تیاری وکامیابی کولیکر ضلعی کمیٹی تشکیل
بیگوسرائے (پریس ریلیز) وقف ترمیمی قانون 2025کے خلاف امیرشریعت مولانااحمدولی فیصل رحمانی کی ہدایت پرامارت شرعیہ پٹنہ کے زیر اہتمام29جون کو گاندھی میدان پٹنہ میں ہونے والے”وقف بچاؤ دستور بچاؤکانفرنس“ کی تیاری و کامیابی کولیکر قدیم ترین علمی مرکز مدرسہ بدرالاسلام بیگوسرائے میں ایک اہم مشاورتی اجلاس مفتی شکیل احمد قاسمی شیخ ثانی دارالعلوم الاسلامیہ امارت شرعیہ پٹنہ کی قیادت اور قاضی شریعت مولانا عبدالعظیم حیدری مظاہر ی کی صدارت میں منعقد ہوا جسمیں کثیر تعداد میں علماء، ائمہ اور دانشوران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ضلعی سطح کی ایک کمیٹی باتفاق رائے طے پائی، چنانچہ بحیثیت سرپرست قاضی شریعت مولانا عبدالعظیم حیدری مظاہری،صدر مفتی محمد خالد حسین نیموی قاسمی، کنوینر ماسٹر انوار رحمانی، نائبین کنوینر نائب قاضی مفتی محمد شبیر انور قاسمی، مفتی عین الحق امینی قاسمی، ماسٹر مبین اختر اور مولانا جرجیس اکرم قاسمی نامزد ہوئے۔ مفتی شکیل احمد قاسمی نے کلیدی خطاب میں کہاکہ وقف ایک عبادت ہے، وقف کی حفاظت کرنا گویا دین کی حفاظت کرنا ہے، تحفظ دین اولین مقصد شریعت ہے جیسا کہ حضرت سمیہ رضی اللہ عنہ نے حفاظت دین کے لیے جان کی قربانی پیش کی اور حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے بے پناہ اذیتیں برداشت کیں جو اسلامی تاریخ کا ایک روشن باب ہے نیز انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کی ایک ٹیم بنائی جائے جو باری باری رات میں اعتکاف کرے اور دعا کا اہتمام کرے اور مائیں بہنیں ہفتے میں ایک دن روزے کا اہتمام کریں اور اس قانون کی واپسی کے لیے دعا کریں۔شریک وفد مولانا مفتی عبداللہ انس قاسمی مرکزی دارالقضا نے کہا کہ وقف املاک ہمارے اباء اجداد کی امانت ہے اسکی حفاظت ہماری شرعی واخلاقی ذمہ داری ہے۔ وقف پر کنٹرول کر کے در اصل حفاظت دین، اشاعت دین کے ذرائع یعنی مدارس مساجد، مکاتب اور خانقاہو کوبند کرنے کی ایک ناپاک سازش ہے۔ امیر شریعت نے وقف بل سامنے آنے کے بعد ہی سے اسکے خلاف ہر سطح سے تحریک چھیڑ رکھی ہے اور گاندھی میدان کا عظیم الشان احتجاجی اجلاس اسی کی ایک کڑی ہے، مفتی خالد حسین نیوی قاسمی صدر جمعیۃ علماء بیگوسرائے نے کہا کہ امت پہ آئے ہوئے حالات کی پیشین گوئی حضور پاک نے فرمائی ہے اور قران کریم نے اس کا حل بھی بتا دیا کہ ان حالات میں کامیابی سے ہمکنار ہونے کے لیے تقوی اور صبر کیساتھ اگے بڑھنا،ہمت اور عزیمت کی علامت ہے۔ماسٹر انوار رحمانی رکن شوری امارت شرعیہ نے کہاکہ علماء کی قیادت ہی میں ہر تحریک کامیاب ہوتی ہے اور یہ تحریک بھی انشاء اللہ کامیاب ہوگی، اس قانون سے ہماری شناخت کو مٹانے کی کوشش کی گئی ہے، انہوں نے اپنے فرائض کو پختگی وعمدگی کیساتھ نبھانے کا عہد و پیمان کی۔ مفتی عین الحق امینی قاسمی نے کہاکہ بیگوسراے نے ہمیشہ امیر شریعت اور امارت شرعیہ کی اواز کو مضبوط و مستحکم کیا ہے انشاء اللہ ائندہ بھی تن من دھن کی قربانی دے کر ضلع بیگو سرائے ایک نمایاں اور تاریخی کردار ادا کرے گا۔تمہیدی گفتگو،اور مشاورتی اجلاس کے مقاصد کو نائب قاضی مفتی محمدشبیر انور قاسمی نے تفصیل سے بیان کیا نیز نظامت کے فرائض بحسن و خوبی انجام دینے، مولانا محمداشرف قاسمی رکن ارباب حل و عقد نے تلاوت کلام پاک اور مولاناعبدالمجید اسحق قاسمی امام مسجدخاتوپورنے نعتیہ کلام پیس کیا۔ حضرت صدر محترم کی رقت آمیز دعا پر مجلس اختتام پذیر ہوئی۔موقع پر مولانا پرویزعالم مظاہری، مفتی عبدالجبار مظاہری، مفتی محمد احسن قاسمی، مولانامحمدافتخار وصی قاسمی، عبدالرحمانی رحمانی، معروف صحافی شکیل رضا، مولانا محمد خالدحسین قاسمی، مولانامحمد فیاض، مولانامحمدانورقاسمی، قاری محمدعابدحسین عرفانی،مولاناسلطان قاسمی، مولاناامان اللہ نستوی، مولاناامان اللہ جیلانی، مولاناعلی حسن مظاہری، مفتی احمد اللہ قاسمی، مولانامحمودعالم رحمانی، وسیم احمد اسفا، مولانااسعدمرتضی ندوی، محمداعجازعرف منا، مولاناابوحنظلہ حبیبی، مفتی عبیداللہ، مولانا صبغت اللہ قاسمی، مولانامحمد شاہدرحمانی، حافظ محمد اشتیاق، مولانا محمد جہانگیر،رضی احمد اشاعتی، ڈاکٹرجاوید اختر، مولانا فضل اکبرمظاہری، محمد چاند، محمد ناصرحسین وغیرہ موجود تھے۔